تری تیاریوں کا شوق مجھ کو مار جاتا ہے

از
تری تیاریوں کا شوق مجھ کو مار جاتا ہے
ترے نخرے نہیں مکتے، مرا اتوار جاتا ہے

وہ اِتنے شوق سے تو نان بھی لینے نہیں جاتا
کہ جتنے شوق سے لالا پئے نسوار جاتا ہے

ٹریننگ لی ہوئی ہے تونے آخر کس sniper سے
تری نظروں کا ناوک تو جگر کے پار جاتا ہے

محبت کس طرح پنپے، کروں میں کس طرح پیچھا
میں دو ٹانگوں پہ ہوتا ہوں، وہ لے کے کار جاتا ہے

یوں بڑھکیں مارتا ہے اپنے قد سے بھی بڑی لیکن
کسوٹی جب بھی لگتی ہے تو انساں ہار جاتا ہے

اسے ہے خوش گمانی کہ شجر پر نوٹ لگتے ہیں
بڑے ہی شوق سے کوئی سمندر پار جاتا ہے

مزے سے بیٹھ کر گھر میں جگالی کر رہا ہے وہ
کوئی اُس کو بھی بتلائے ترا بیمار جاتا ہے

زمانہ جو ہمیں فٹبال سمجھے، ٹھوکریں مارے
اُسی کو داڑھ میں دابے بُتِ عیّار جاتا ہے

اُسے مردے بھی سُن لیں تو اٹینشن ہو کے رہ جائیں
ظفر کوئی الاپے رات کو ملہار جاتا ہے
تبصرہ جات

عامر رانا

بلاگر

میرے بارے میں مزید جاننے کے لیے استخارہ فرمائیں۔ اگر کوئی نئی بات معلوم ہو تو مجھے مطلع کرنے سے قبل اپنے طور پر تصدیق ضرور کر لیں!