دل بچپن کے سنگ کے پیچھے پاگل ہے

از
دل بچپن کے سنگ کے پیچھے پاگل ہے


دل بچپن کے سنگ کے پیچھے پاگل ہے
کاغذ ، ڈور ، پتنگ کے پیچھے پاگل ہے

یار ! میں اتنی سانولی کیسے بھاؤں تجھے
ہر کوئی گورے رنگ کے پیچھے پاگل ہے

شہزادی ، شہزادہ خوش اور بنجارہ
ٹوٹی ہوئی اک ''ونگ'' کے پیچھے پاگل ہے

شہر- کبیر کی اک دوشیزہ ''ہیر'' ہوئی
اور موءرخ جھنگ کے پیچھے پاگل ہے

میں ہوں جھلی اس کے عشق میں اور وہ شخص
آج بھی اپنی ''منگ'' کے پیچھے پاگل ہے
تبصرہ جات

عامر رانا

بلاگر

میرے بارے میں مزید جاننے کے لیے استخارہ فرمائیں۔ اگر کوئی نئی بات معلوم ہو تو مجھے مطلع کرنے سے قبل اپنے طور پر تصدیق ضرور کر لیں!